دعا دیتے ہیں لفظ میرے از ریحانہ اعجاز


Book : Dua Dete Hein Lafz Mere
Writer : Rehana Aijaz
Price : 300
Pages : 128
Publisher : Ilm O Irfan Publishers
Category : Poetry Book
Review : Hajra Imran Khan 



کتاب : دعا دیتے ہیں لفظ میرے 
مصنفہ: ریحانہ اعجاز
قیمت : 300
صفحات : 128
ناشران : علم و عرفان پبلشرز
مبصر : ہاجرہ عمران خان



وہ جتنی سادہ اور پر خلوص ہے اس کا کلام بھی اتنا ہی سادہ مگر گہرے مطلوب کا ماخذ ہے۔ اس کی سوچ جس قدر مثبت ، رواں اور استقامت سے بھر پور ہے اس کا کلام بھی اتنا ہی  مثبت او مستحکم ہے ۔ اس کی شخصیت کی طرح سادہ ، منفرد اور دلکش اسلوب سے سجا ہوا ہے۔ وہ گردوپیش کے تلخ و شیریں ماحول سے امید کشید کرتی ہے۔اور اسے اپنے کلام کا خاصہ بنا دیتی ہے۔ اس کے اشعار میں مایوسی پنپنے نہیں پاتی ۔وہ امید کی ساتھی ہے ۔ مایوسی سے دور بھاگتی ہے۔ خوش گمان ہے۔ کسی ناکامی کو اپنی کمزوری نہیں بناتی۔ اس کا پیغام ،تاریکی میں امید کی ہلکی سی کرن سے شگاف بنانا ہے ۔وہ خلوص بانٹتی ہے اور بدلے میں درد بھی ملے تو انتظار کی خوش امیدی دامن سے باندھ لیتی ہے۔ روٹھوں ہوؤں کو منانے میں جلدی کرتی ہے۔ اور دور جانے والوں کے لیے واپس آنے کا راستہ کھلا رکھتی ہے۔ 
وہ عورت کا مکمل تعارف ہے۔ اپنے عورت ہونے کے مروّجہ آفاقی اسلامی نظریے کو خود پر تفاخر سے لاگو کیے ہوئے ہے۔خوامخواہ کی' فیمینزم ' کا شکار نہیں ہوتی ۔جسے بیٹی ہونے کے اعزاز پر فخر ہے تو اپنے جیون ساتھی کو پورے اعزاز اور احترام سے نوازنے میں اعلیٰ ظرف ہے۔ مجازی خدا کے اصل مقام سے واقف ہے تو ماں کے روپ میں عزم و ہمت اور ممتا کی اعلیٰ مثال ہے۔ وہ امید کی شاعرہ ہے۔ امید کہتی، امید سنتی اور امید لکھتی ہے۔ وہ پہاڑوں سے گرتی اس ندی کی طرح ہے جو راستے میں درپیش  مصائب  ، تکالیف  اور خطرات سے بھی امید کشیدنے کا ہنر جانتی ہے۔ 
وہ مایوس نہیں ہوتی اور نہ ہی مایوسی کی بات کرتی ہے۔
اس کی سادہ اسلوب ہی اس کی طاقت اور اس کی گہرائی ہے۔ اس لیے وہ امید کی شاعرہ ہے۔ " دعا دیتے ہیں لفظ میرے" اس کی کرشمہ ساز شخصیت کا صرف ایک چھوٹا سا مظہر ہے ورنہ اس کا ادب ابھی تخلیق کے خزانوں کو خود میں پوشیدہ رکھے ہوئے ہے۔ابھی ان سوتوں سے بہت سے شگوفے کھل کر پھول بننے ہیں۔
" دعا دیتے ہیں لفظ میرے" قوسِ قزح کے رنگوں کی طرح محبت اور جذبوں کے حسین رنگوں سے سجا ہوا تخلیق کا عمدہ نمونہ ہے۔ رب تعالیٰ کی ثناء اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تقدیس کے بعد امّتِ مسلمہ پر لکھی ہوئی نظم دل کو سر شار  کر دیتی ہے۔ 
تجلی ریز   ہے  وہ   امّت
جو فقط امّت محمدی ہے
اس کی نظموں میں بیٹی کی حیثیت سے والدین کا مان، جیون ساتھی سے وفا داری اور اولاد کے لیے ممتا کے دلکش رنگ جھلکتے ہیں ۔ حساسیت کے گہرے ادراک، محبت کی واردات اور جدائی کی کشمکش ہر ایک جذبے کو وہ بے ساختگی سے بیان کر جاتی ہے۔ 
گذرے دنوں کا  سوچنا عذاب  لگتا  ہے
پیار،محبت ،چاہت، سب سراب لگتا ہے
  ریحانہ جی کی شاعری کا تنوع قابلِ ذکر ہے۔کہیں برسات اور  موسموں کے تیور شعروں میں ڈھلے ہیں تو کہیں  دسمبر کے ساتھ  ہمکلام ہیں  ۔ کہیں وطن سے محبت کے جذبوں کی داستان  سناتی نظمیں تو کہیں برما کے مسلمانوں کے غموں کی کتھا بیان کرتی غزلیں۔ دعا دیتے ہیں لفظ میرے" پڑھ کر گمان ہوتا ہے جیسے انہوں نے ہر احساس کو چھو کر دیکھا ہے۔ 
" دعا دیتے ہیں لفظ میرے"   دل  کے ایوانوں پر یوں اترتی ہے جیسے دل کے کینوس پر کوئی مقبول دعا وارد ہوتی ہے۔
اس خوبصورت " دعا دیتے ہیں لفظ میرے" جیسی حسین کاوش پر دلی مبارکباد ڈئیر۔
آپ کے الفاظ میں آپ کے لیے دعا

یونہی سدا شاد و  آباد رہنا
دعا  دیتے  ہیں  لفظ  میرے

Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

Ghulam Abbas k Afsane Katba ka Fani Jaiza by Mah Jabeen , غلام عباس کے افسانے کتبہ کا فنی جائزہ از ماہ جبین

Reviewer: Shagufta Yasmin, Book: Mangi Hui Muhabbat By M. Iqbal Abid

تبصرہ : میرا عشق صوفیانہ از کنول ریاض

Reviewer : Rehana Aijaz, Book : Rah e Yar Teri Barishein By Kubra Naveed

Reviewer: Haniya Ahmed, Book: Tooto Hui sarak by Mohammad Jamil Akhtar

Reviewer : Ibrahim Hussain Abdi, Book : Bachpan Ka December by Hashim Nadeem

محفل سخن برائے خواتین کا پہلا مشاعرہ

رپورٹ برائے ۵۵ویں نشست

میں جناح کا وارث ہوں از محمود ظفر اقبال ہاشمی